ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / خلیجی خبریں / ہلیری کو بے قصور قرار دیے جانے پر ٹرمپ کی ایف بی آئی پر تنقید

ہلیری کو بے قصور قرار دیے جانے پر ٹرمپ کی ایف بی آئی پر تنقید

Mon, 07 Nov 2016 18:39:12  SO Admin   S.O. News Service

واشنگٹن7نومبر(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)امریکہ میں رپبلکن پارٹی کے صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ نے وفاقی تحقیقاتی ادارے ایف بی آئی پر غیر مناسب رویے کاالزام لگایا ہے۔ان کی یہ الزام تراشی ادارے کی جانب سے ان کی انتخابی حریف ہلیری کلنٹن کو ای میلز افشا کرنے کے معاملے میں کسی مجرمانہ فعل کے ارتکاب کے الزام سے بری کیے جانے کے بعد کی گئی ہے۔ایف بی آئی کے ڈائریکٹر نے کہا ہے کہ تازہ تحقیق میں ایسا کچھ نہیں ملا جس سے ادارے کے گذشتہ موقف میں تبدیلی آئے۔ہلیری کلنٹن کی انتخابی مہم کے منتظمین کی جانب سے اس فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ اس مسئلے کا حل 'خوش کن ہے۔امریکہ میں صدارتی انتخاب سے ایک دن قبل اس ڈرامائی تبدیلی سے ہلیری کی مہم پر چھائے ہوئے بادل چھٹ گئے ہیں۔ایف بی آئی کے اس اعلان سے قبل رائے عامہ کے تازہ جائزے میں مسز کلنٹن کو ٹرمپ پر چار سے پانچ پوائنٹ کی سبقت دی گئی ہے۔ڈونلڈ ٹرمپ نے قانون نافذ کرنے والے ادارے کے اس فیصلے پر سخت رد عمل ظاہرکیاہے۔ڈیٹرائٹ کے نیم شہری علاقے میں ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے ٹرمپ نے اس بات پر زور دیا کہ ایف بی آئی کے لیے اتنی قلیل مدت میں ساڑھے چھ لاکھ ای میلز کی جانچ ناممکن ہے۔انھوں نے مشی گن کے علاقے سٹرلنگ ہائٹس میں اپنے حامیوں سے کہا: 'فی الحال انھیں (ہلیری کو)دھاندلی کے نظام کا تحفظ حاصل ہے۔ یہ پوری طرح دھاندلی والا نظام ہے۔ میں اس کے بارے میں ایک عرصے سے بات کر رہا ہوں۔انھوں نے مزید کہاکہ ہلیری کلنٹن مجرم ہیں اور وہ یہ جانتی ہیں، ایف بی آئی جانتی ہے، لوگ جانتے ہیں اور اب یہ امریکی باشندوں پر منحصر ہے کہ وہ آٹھ نومبر کو بیلٹ باکس کے ذریعے انصاف کریں۔ایف بی آئی کا کہنا ہے کہ ہلیری کلنٹن کی نئی ای میلز کی تحقیقات میں ایسے کوئی شواہد نہیں ملے جن سے یہ ثابت ہو کہ انھوں نے بحیثیت وزیرِ خارجہ قانون کی خلاف ورزی کی تھی۔خیال رہے کہ ایف بی آئی نے جولائی میں کہا تھا کہ ہلیری کلنٹن نے خفیہ معلومات کے معاملے میں لاپرواہی کا مظاہرہ کیا تھا لیکن ادارہ ان کے خلاف مقدمہ چلانے کی سفارش نہیں کرے گا۔تاہم دو ہفتے قبل ایک مرتبہ پھر جب ہلیری کی نئی ای میلز کی تحقیقات کا عندیہ دیا گیا تو ڈیموکریٹ امیدوار کی انتخابی مہم نے ایف بی آئی کے ڈائریکٹر جیمز کومی پر دوہرا معیار رکھنے کا الزام لگایا تھا۔ہلیری کلنٹن کا موقف رہا ہے کہ انھوں نے حساس معلومات کے لیے ذاتی ای میلز استعمال نہیں کیں۔
ایف بی آئی کے ڈائریکٹر جیمز کومی نے امریکی کانگریس کے ممبران کو اتوار کو ایک خط کے ذریعے آگاہ کیا ہے کہ ایجنسی نے ہلیری کی ای میلز کا جائزہ لے لیا ہے اور اس حوالے سے اس کے موقف میں کوئی تبدیلی نہیں آئی۔امریکی انتخاب سے قبل یہ معاملہ ایک بار پھر اس وقت گرم ہوگیا جب ہلیری کلنٹن کی نئی ای میلز سامنے آئیں۔ایف بی آئی نے سابق امریکی وزیرِ خارجہ کی نائب ہما عابدین کی ای میلز تلاش کرنے کے لیے وارنٹ حاصل کیے تھے۔ یہ خیال ظاہر کیا جاتا ہے کہ ہیلری کلنٹن سے متعلق یہ ای میلز ہما عابدین کے سابق شوہر اینتھونی وینر کے لیپ ٹاپ سے ملی تھیں۔اس سے پہلے امریکی حکام نے کہا تھا کہ محکمۂ انصاف کی جانب سے ایف بی آئی کو تجویز دی گئی تھی کہ وہ کانگرس کو ڈیموکریٹ پارٹی کی صدارتی امیدوار ہلیری کلنٹن کی ای میلز کے بارے میں کی جانے والی نئی تحقیقات کے حوالے سے آگاہ نہ کریں۔محکمہ انصاف کے حکام کا کہنا تھا کہ یہ اقدام بظاہر انتخاب میں مداخلت سے بچنے کے لیے بنائے جانے والے اصولوں سے متصادم ہو گا۔ایف بی آئی کے ڈائریکٹر جیمز کومی نے جمعے کو انفرادی حیثیت میں کانگریس کے اراکین کو ایک خط کے ذریعے اس بارے میں آگاہ کیا۔اتوار کو مسٹر ٹرمپ نے ریاست مینیسوٹا میں مہم کے دوران ایف بی آئی کے سربراہ کا براہ راست نام تو نہیں لیا تاہم اتنا ضرور کہا کہ ملک میں دھاندلی کا نظام ڈیموکریٹ پارٹی کو تحفظ فراہم کر رہا ہے۔انھوں نے کہا کہ مسز کلنٹن کو طویل عرصے تک تفتیش کا سامنا کرنا پڑے گا۔دوسری جانب ان کے نائب نویٹ گنریچ نے ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں لکھا کہ ایف بی آئی کے ڈائریکٹر اس طرح ہار ماننے اور ایسا کہنے جس کے بارے میں وہ نہیں جانتے کہنے کے لیے ضرور دباؤ میں رہے ہوں گے۔


Share: